ریڈیو زرمبش اردو | ریڈیو زرمبش اردو

بلوچ جبری لاپتہ افراد کیلئے قائم بھوک ہڑتال کیمپ کو 5049 دن ہوگئے ہیں

بلوچ جبری لاپتہ افراد کیلئے قائم بھوک ہڑتال کیمپ کو 5049 دن ہوگئے ہیں

MAY

19
19 / 05 / 2023 پانک

شال بلوچ جبری لاپتہ افراد کیلئے قائم بھوک ہڑتال کیمپ کو 5049 دن ہوگئے ہیں , اظہار ایکجتی کرنے والوں میں سیاسی سماجی کارکنان ثناء بلوچ، صلاح بلوچ، ٹکری نیک احمد بلوچ اور دیگر نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی


 وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان وسیع عریض اور قدرتی وسائل سے مالا مال خطے کے منظر نامہ پر آبادی پر بمباری مسخ شدہ لاشیں اور جبری گمشدگیوں کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، عدالتیوں اور پریس کلبوں کے سامنے بیٹھے ہوئے جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کی فریادیں چھائی ہوئی ہیں جہاں اگرچہ انسانیت سوز کاروائیاں خود ایک مثال بنی ہوئی ہیں لیکن اس پر قابل افسوس انسانی حقوق کے اداروں کا کردار اور میڈیا کا رویہ ہے جوکہ اس پوری صورت حال کی اس حد تک سنگین ہونے میں ایک اہم وجہ ہے وی بی ایم پی نے اس انسانیت سوز صورت حال اور اس کے شکار لاچار بلوچوں کے دبائی گئی آواز کو دنیا کے سامنے لانے کا عزم کر رکھا ہے ریاستی جبر کے اس دور میں جہاں معلومات کے اصول کو نا ممکن بنا کر ظلم جبر راستے کو روکنے والی آوازوں کو خاموش کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے، ہماری تنظیم جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کئے گئے بلوچوں کے اہل خانہ اور آپریشن بمباری کے شکار بے گھر اور بے آسرا بلوچوں کی آواز بننے کی زمہ داری پوری کرتی آرہی ہے اس مقصد کے تحت وی بی ایم پی بلوچستان میں ریاستی اداروں کے ہاتھوں سرزہور ہی ہے انسانی حقوق کی پامالیوں بلخصوص فوجی آپریشن جبری اغوا اور مسخ شدہ لاشیں پھنکنے کے واقعات پر رپورٹ مرتب کرتے ہوئے انہیں مزید اقدامات کے لئے بطور بنیادی معلومات پیش کر رہی ہے اس سلسلے میں وی بی ایم پی کی جانب بلوچستان میں ریاستی دہشتگردی اور ریاستی اداروں کے ہاتھوں انسانی حقوق کے پامالیوں کے واقعات پر انہوں نے کہاں کہ خفیہ اداروں اور ریاستی فورسز کی سرپرستی میں ڈیتھ اسکواڈ بازاروں عوامی مقامات اور بسوں سے بلوچوں کو خاص کر نوجوانوں طالب علموں کو اتار کر جبری اغوا کرکے اور انہیں ٹارسیلوں میں بند کرکے ان پر شدید تشدد کیا جاتا ہے -