کوہلو بلوچ رہنماء مولا بخش مزارانی مری نے بلوچ لاپتہ افراد کے بازیابی کے لیے آواز بلند کرنے والے ماؤں بہنوں اور بچوں پر اسلام آباد میں ظالمانہ تشدد لاٹھی چارج اور لانگ مارچ کے کارواں میں شریک افراد کو گرفتار و لاپتہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہےکہ بلوچستان ایک مقبوضہ علاقہ ہے اور پنجاب اسے ایک کالونی کی طرح چلاتا ہے، بلوچ قوم کی نسل کشی کو تسلسل سے جاری رکھتے ہوئے بلوچ قوم کے وسائل کو بے دردی سے لوٹ جا رہا ہے پنجاب کے اس پرتشدد اقدامات سے بلوچ قوم کو کوئی فرق نہیں پڑتا اور بلوچ قوم ریاست پاکستان کے خلاف تسلسل سے مزاحمت کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
انھوں نے کہاہے کہ بلوچ قوم کے تمام حلقے اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلوچ قوم کی آزادی کے لئے جدوجہد کو تیز کریں ۔ کیونکہ بلوچ قوم میں مزاحمت کے لیے وہ تمام زرائع موجود ہیں ۔مگر کمی ہے تو اتحاد کی ہے۔ اسی لیے بلوچ قوم کے ہر فرد کا فرض ہے کہ وہ اتحاد کے لئے آواز بلند کریں اور آنے والے پاکستانی پارلیمانی انتخابات کا بائیکاٹ کر کے بلوچ قوم کی آزادی کی راہ میں سب سے بڑی روکاوٹ کے خاتمے کو یقینی بنائیں تاکہ بلوچ قوم اپنے آزادی کی منزل کو پہنچ جائیں.