ریڈیو زرمبش اردو | ریڈیو زرمبش اردو

افسانچہ: میں اور میرا مرا ہوا عکس : تحریر :دلجان بلوچ

افسانچہ: میں اور میرا مرا ہوا عکس    :     تحریر :دلجان بلوچ

JUN

10
10 / 06 / 2023 فنون  ,  ادب

کئی عرصہ گزر چکا تھا کہ میں آئینہ کے سامنے نہیں گیا لیکن دل میں اتنی بے اطمینانی تھی کہ میں اپنا عکس دیکھوں کیونکہ میں جانتا تھا کہ میرا چہرہ دیکھنے کے قابل نہیں ہے۔میرے گردن میں ایسا زخم تھا جیسے کسی بیماری نے گھیر لیا ہو , میں حیران تھا کہ مجھے کیا ہوا ہے لیکن میں اپنے آپ کو جانتا تھا کہ میرے سینے میں کیا درد ہے؟میں اپنی بیماری سے پوری طرح واقف تھا لیکن ایک بات کہو ں کہ یہ پہلے بار نہیں تھا کہ میں اس بیماری کا شکار ہوا ہوں ,پتہ نہیں کب طبعیت بہتر ہوجائے مجھے اس بات کا انتظار تھا۔پھر میں نے سوچا کہ یہ بیماری مجھے چھوڑنے والا نہیں کیونکہ اس بیماری کے بارے میں پورے علاقے کے لوگ واقف تھے۔ اس لئے میں علاج کے لئے ڈاکٹر کے پاس نہیں گیا بس میں نے سوچا جب تک جان ہے یہ بیماری جسم سے نکلنے والی نہیں ہے۔اس بیماری کی وجہ سے میرا سر ہمیشہ لوگوں کے سامنے نیچے رہے گا,خیال کے جاسوس چاروں طرف دوڑانے میں کئی عرصے گزر گئے۔ایک دن کوئی میرے پاس آیا اور چھو کر پوچھا کہ تم سو رہے ہو میں گھبرا کر اٹھ گیا اور کہا کہ میں سو نہیں رہا ہوں بلکہ بیمار ہو ں تمہیں پتہ نہیں چلا۔ ان لوگوں نے تمہیں کیوں نہیں بتایا؟میں سر نیچے کرکے اس سے بات کررہا تھا اچانک میری آنکھیں اس شخص پر پڑی میں نے دیکھا کہ یہ بیچارہ میری طرح بیمار ہے میں نے اس سے پوچھا کہ تم نے آئینہ دیکھا ہے لیکن اس نے کوئی جواب نہیں دیا میں نے پھر اسے کہا کہ تم میری طرح بیمار ہو تو وہ شخص حیران ہو کر بولا کہ تم پاگل ہو۔ میں نے اس سے کہا کہ میں پاگل نہیں ہوں بلکہ تم بیمار ہو کیا تمہیں اپنی بیماری کا علم نہیں؟اس شخص نے مجھ سے کہا کہ میں بیمار نہیں ہوں بلکہ تم پاگل ہو اور اپنی دوائیاں ٹائم پر کھالو۔ اور کچھ کہئے بغیر وہ شخص وہاں سے اٹھ کر چلا گیا میں حیران و پشیماں اس خیال میں کہ یہ شخص کیوں ناراض ہو کر چلا گیا۔ میں نے کوئی ناراضگی والی بات کرنے کے بجائے محض اسے اتنا کہا کہ تم بیمار ہو۔ میں جنگل کی طرف چل نکلا راستے میں جس جس شخص کو میں نے دیکھا جیسے بیمار ہو میں کسی سے پوچھ بھی نہیں سکتا لیکن مجھے اتنا علم ضرور ہوا کہ اس پورے شہر کے لوگوں کو اسی بیماری نے اپنا شکار بنالیا ہے ,میں نے اپنی جیب سے آئینہ نکال کر اپنا چہرہ دیکھا اور کہا کہ یہ میرا مردہ عکس ہے میں بیمار نہیں بلکہ یہ ایک فیشن ہے۔