پی ڈی ایف میں پڑھنے کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کریں
zrumbesh-urdu-digital-newspaper-23-11-2021
روزنامہ زرمبش اردو | ڈیجیٹل اخبار
مدیر: دوستین مراد بلوچ
تاریخ : منگل ، 23 نومبر ، 2021
سرخیاں
⦿ پنجگور/خاران میں فوجی جارحیت، خواتین، بچوں پر تشدد اغواء کی کوشش
⦿ پنجگور: گیشتگان حملے کی زمہداری قبول کرتے ہیں، بی آر اے
⦿ خضدار: مہینوں سے جبری گمشدگی کے مرتضی زہری بازیاب
⦿ شال: وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا بھوک ہڑتالی کیمپ جاری، 4504 دن مکمل
⦿ شال: جبری لاپتہ طلباء کےلیے احتجاج جاری، بدھ کو بلوچستان بھر میں ادارے بند ہوں گے
⦿ گوادر: گوادر کو حق دو تحریک کا دھرنا نویں روز جاری
⦿ پاکستان جبری گمشدگیاں ختم کرے اور ذمہ داروں کیخلاف مقدمہ چلائے، ایمنسٹی انٹرنیشنل
⦿ امریکہ کا افغانستان میں داعش کے خلاف اقدامات کرنے کا اعلان
⦿ چین:سنکیانگ میں ایغور اقلیت کے خلاف کریک ڈاؤن کا ایک اور ویڈیو ثبوت
⦿ فلسطین، اسرائیل کا 50 سے زائد حماس کے ارکان کی گرفتاری کا دعوی
✒️پنجگور/خاران میں فوجی جارحیت، خواتین، بچوں پر تشدد اغواء کی کوشش
پیر کے روز قابض پاکستانی فوج نے اپنے مقامی سہولت کاروں کی مدد سے پنجگور کی تحصیل گُوارگو کے علاقے بالگتر کے گاؤں لوپ میں واقع بلوچ نیشنل موومنٹ کے کارکن اسلام مراد کے گھر پر دھاوا بول کر جارحیت کی۔ اس دوران قابض پاکستانی فوجیوں نے گھر میں موجود خواتین، اسلام مراد کے بھائی اور چچازاد کو زد و کوب کیا اور گھر میں کھڑی موٹر سائیکلیں جلا دیں۔ قابض فوجی اہلکاروں نے اس موقع پر اسلام مراد کی حاملہ بیوی پر تشدد کیا اور انھیں اغواء کرنے کی کوشش کی، تاہم خواتین کی مزاحمت کی وجہ سے فوجی اہلکار ان کی اہلیہ کو اغواء نہ کرسکے۔
قابض پاکستانی فوج نے اسلام مراد کے اہل خانہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ بلوچ سرمچاروں کی مدد کر رہے ہیں۔ انھوں نے گھر میں موجود مردوں کو بھی حراست میں لینے کی کوشش کی لیکن لوگوں کی مداخلت سے فوجی اہلکار انھیں گرفتار نہیں کرسکے۔ گرفتاری میں ناکامی کے بعد انھوں نے سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کے گھرانے کی تحریک سے وابستہ افراد نے سرینڈر نہیں کیا تو مذکورہ خاندان کو نتائج بھگتنے ہوں گے۔
پیر ہی کے روز سے قابض پاکستانی فوجی اہلکار پہاڑی علاقوں میں راستوں کی ناکہ بندی کرکے مورچہ زن ہیں۔ علاقے میں لوگوں نے گولیوں اور مارٹر گولوں کی آوازیں بھی سنی ہیں لیکن بلوچ سرمچاروں اور پاکستانی فوج کے درمیان جھڑپ کی مصدقہ اطلاع نہیں ملی ہے۔پاکستانی زمینی فوج کو ہیلی کاپٹروں کی فضائی مدد بھی حاصل ہے۔ دوسری جانب خاران کے علاقے لِجے میں بھی قابض پاکستانی فورسز نے کشمیر ولد دینا محمد حسنی کے گھر پر کا چھاپہ مارکر خواتین و بچوں کو شدید ذہنی و جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
✒️پنجگور: گیشتگان حملے کی زمہداری قبول کرتے ہیں، بی آر اے
بلوچ ری پبلیکن آرمی کے ترجمان بیبگر بلوچ نے کہا ہے کہ گزشتہ اتوار کی رات اُن کے سرمچاروں نے کیچ اور پنجگور کے درمیان زامران کے علاقے گیشتگان کے مقام پر گشت کرنے والے قابض پاکستانی فورسز کی گشتی ٹیم پر گھات لگا کر خودکار اور جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ جس کی زد میں قابض فورسز کی دو گاڑیاں آگئیں حملے میں 5 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے اور دونوں گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا۔ بیبگر بلوچ کے مطابق حسبِ معمول قابض فوج کے ترجمان ادارہ آئی ایس پی آر اپنی فوجیوں کی ہلاکتوں کو چھپانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے صرف ایک فوجی اہلکار کی ہلاکت کا اقرار کیا جو ان کی شکست خوردَگی کی علامت ہے۔
✒️ خضدار: مہینوں سے جبری گمشدگی کے مرتضی زہری بازیاب
خضدار سے قابض پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ ہونے والے مرتضیٰ زہری بازیاب ہوگئے ہیں، وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چئرمین نصراللہ بلوچ نے مرتضی زہری کی بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے شھمیر زہری و دیگر لاپتہ افراد کے بازیابی کا مطالبہ کیا ہے ، یاد رہے مرتضیٰ زہری اس سے قبل 2010 اور 2015 میں بھی جبری گمشدگی کا شکار ہوئے تھے اور اسی سال ایک بار پھر جبری گمشدگی کا نشانہ بنائے گئے، مرتضیٰ زہری کے جبری گمشدگی کے خلاف طلباء تنظیموں اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے جارہے تھے
✒️شال: جبری لاپتہ طلباء کےلیے احتجاج جاری، بدھ کو بلوچستان بھر میں ادارے بند ہوں گے
شال میں بلوچستان یونیورسٹی سے رواں ماہ دو طالب علموں سہیل بلوچ اور فصیح اللہ کی جبری گمشدگی اور عدم بازیابی کے خلاف ساتھی طلباء کا احتجاج جاری ہے جسے منگل کو سولہ روز مکمل ہوگئے، جبکہ طلباء تنظیموں کی اپیل پر منگل کو گورنمنٹ ڈگری کالج سریاب روڈ، پولی ٹیکنیک کالج، بلوچستان یونیورسٹی، سردار بہادر خان یونیورسٹی، انٹر کالج کیچی بیگ، آئی ٹی یونیورسٹی، سائنس کالج اور بولان میڈیکل کالج دوسرے روز بھی تمام تر سرگرمیوں کے لیے بند رہ رہے اور کلاسز، امتحانات سے مکمّل بائیکاٹ کیا گیا، بائیکاٹ کے دوسرے روز سردار بہادرخان ویمن یونیورسٹی سے اطلاعات سامنے آئیں جہاں انتظامیہ نے دباؤ ڈال کر طلبہ کو بائیکاٹ ختم کرنے کی کوشش کی،
لاپتہ طلبہ کی عدم بازیابی کے خلاف پنجاب کے شہر ملتان میں بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان کی طرف سے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں پِیس واک کا انعقاد کیا گیا جبکہ اسی سلسلے میں پشاور میں پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی طرف سے بھی احتجاجی مظاہرہ ہوا،
دوسری طرف طلبہ تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ آج بدھ کے روز بلوچستان بھر کے تمام اعلی تعلیمی ادارے تعلیمی و غیر تعلیمی سرگرمیوں کےلیے بند کیے جائیں گے، اس سلسلے میں لسبیلہ یونیورسٹی اوتھل اور تربت کے تعلیمی اداروں کی طرف سے اس کال کی حمایت کی گئی ہے اور طلبہ نے تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا ہے
✒️شال: وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا بھوک ہڑتالی کیمپ جاری، 4504 دن مکمل
شال میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے جبری لاپتہ افراد کے لیے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4504 دن مکمل ہوگئے۔نیشنل پارٹی کی ڈاکٹر شمع اسحاق ، بی ایس او کے سابقہ چیئرمین محمد اسلم اور دیگر نے کیمپ میں آکر لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی، اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے کہا لوگوں کو جبری لاپتہ کرنے اور ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے کا سلسلہ جاری ہے اور آج کے حالات 2008 کے حالات سے بدتر ہیں، انھوں نے کہا بلوچستان کے نام نہاد وزرا بھی ان حالات اور جبری گمشدگیوں کے ذمہ دار ہیں۔ ماما قدیر نے کہا کہ گذشتہ 12 سالوں میں حالات کہیں سے کہیں جا پہنچے ہیں سماجی تضادات کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ان حالات میں ریاست کے بچھائی ہوئی شطرنج بھی بے معنی ہوگئی ہے اور بلوچستان میں پورا ریاستی وجود اور اس کی رِٹ ڈانواں ڈول ہوتا دکھائے دیتے ہیں۔
✒️گوادر: گوادر کو حق دو تحریک کا دھرنا نویں روز جاری
گوادر کو حق دو تحریک منگل کو نویں روز بھی جاری رہا، اس دوران تحریک کے رہنماء مولانا ہدایت الرحمن نے دھرنے میں ہزاروں شرکاء سے خطاب کیا اور کہا کہ جب تک ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے ہم 127 دن تک دھرنا دیں گے۔ انہوں نے کہا ہم بلوچ قوم کے ساتھ ہیں اور روز بروز ہمارے جزبے جوان ہو رہے ہیں ہم اپنے اکابرین کے مشکور ہیں کہ روز وقت نکال کر دور سے وائی چوک پر دھرنے میں شرکت کرکے ہمیں سننے آجاتے ہیں۔
احتجاجی دھرنے میں لوگ بڑی تعداد میں شامل ہورہے ہیں، منگل کو شہر میں دھرنے کی حمایت میں ایک ریلی رکشہ یونین نے نکالی، دوسری طرف دھرنے کے شرکا نے اپنے ہاتھوں میں گوادر لسبیلہ سے منتخب کٹھ پتلی رکن پاکستان اسمبلی اسلم بھوتانی، کٹھ پتلی رکن بلوچستان اسمبلی حمل کلمتی اور سنیٹر کہدہ بابر کی گمشدگی کی تصویریں اٹھا کر انکی بازیابی کا بھی مطالبہ کیا،
گوادر کو حق دو تحریک کے مرکزی رینماء نے مولانا ہدایت الرحمان نے کٹھ پتلی حکومت کو تین دن کی وارننگ دی اور کہا کہ مطالبات نہ ماننے کی صورت میں اوتھل اورماڑہ، پسنی اور سُربَندن زیرو پوائنٹ کو بلاک کرکردیا جائے گا۔ جبکہ گوادر شہر میں جاری مرکزی دھرنا بھی اسی تسلسل سے جاری رہے گا، مولانا نے کہا کہ اگر مطالبات پورے نہیں ہوئے تو صرف گوادر ہی نہیں بلکہ پورے ساحل بلوچستان کے مرد و خواتین سڑکوں پر ہونگے
دوسری طرف اطلاعات ملی ہیں کہ کٹھ پتلی صوبائی حکومت نے اپنے نمائندے گوادر کو حق دو تحریک کے رہنماؤں سے مزاکرات کےلیے گوادر روانہ کیا ہے جو دھرنے کے اسٹیج پر پہنچ گئے ہیں تاہم تحریک کے رہنماؤں نے ان سے بند کمرے میں مزاکرات کرنے سے انکار کیا ہے
✒️پاکستان جبری گمشدگیاں ختم کرے اور ذمہ داروں کیخلاف مقدمہ چلائے، ایمنسٹی انٹرنیشنل
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان سے جبری گمشدگیاں ختم کرنے اور ذمہ داروں کیخلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے، زندہ بھوت کے عنوان سے ایک رپورٹ میں انسانی حقوق گروپ نے جبری لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو اپنے زیر حراست رشتہ داروں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں درپیش مشکلات کو بیان کیا ہے۔ اور پاکستانی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ مشتبہ عسکریت پسندوں کو کئی برس تک بغیر مقدمہ چلائے جبری طور پر لاپتہ کرنا بند کریں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی زیر قیادت دہشت گردی کے خلاف جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک سینکڑوں پاکستانی حقوق کے محافظ، کارکن، طلبہ اور صحافی لاپتا ہو چکے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے قائم مقام جنوبی ایشیا کے محقق ریحاب ماہور نے کہا ہے کہ اپنے پیاروں کو کھونے اور ان کے ٹھکانے یا حفاظت کے بارے میں طویل عرصے تک لاعلم رہنے والے خاندان اور دیگر افراد کے لیے خرابی صحت اور مالی مسائل کا باعث بھی بنتا ہے۔ انہوں نے زیر حراست افراد کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہ پاکستان تمام لاپتا افراد کے بارے میں ان کے اہلخانہ کو آگاہ کریں۔ اور جبری گمشدگیوں میں ملوث اہلکاروں پر مقدمہ بھی چلائیں
✒️امریکہ کا افغانستان میں داعش کے خلاف اقدامات کرنے کا اعلان
امریکہ نے افغانستان میں داعش کے خلاف اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد دہشتگرد گروہ کے چوٹی کے اہلکاروں اور مبینہ طور پر مالی معاونت فراہم کرنے والوں پر پابندی عائد کرنا ہے، جن پر الزام ہے کہ وہ بیرونی جنگجوؤں کو ساتھ ملا کر اس دہشت گرد گروپ کی تعداد میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ نے پیر کے دن داعش خراسان کے سینئر لیڈروں ثنااللہ غفاری، سلطان عزیز اعظم اور مولوی رجب کو بھی خصوصی عالمی دہشت گرد نامزد کرنے کا اعلان کیا
✒️چین:سنکیانگ میں ایغور اقلیت کے خلاف کریک ڈاؤن کا ایک اور ویڈیو ثبوت
چینی صوبے سنکیانگ میں ایغور مسلم اقلیتی باشندوں کے لیے بنائے گئے حراستی مراکز سے متعلق ایک یوٹیوب ویڈیو کی صورت میں نئے حقائق سامنے آئے ہیں۔ ماہرین نے اس ویڈیو کو ایغور اقلیت کے خلاف کریک ڈاؤن کا نیا ثبوت قرار دیا ہے۔ یہ یوٹیوب ویڈیو تقریباً بیس منٹ دورانیے کی ہے اور اس میں سنکیانگ میں ایغور آبادی کے خود مختار علاقے میں قائم ایک درجن سے زائد ریاستی حراستی کیمپوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد کئی ماہرین نے کہا ہے کہ چینی صوبے سنکیانگ میں ایغور مسلم اقلیت کے خلاف کریک ڈاؤن کی خبریں بالکل بے بنیاد کبھی نہیں تھیں۔
✒️فلسطین، اسرائیل کا 50 سے زائد حماس کے ارکان کی گرفتاری کا دعوی
اسرائیل نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درجنوں ارکان کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے، سرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار حماس کارکن الگ الگ حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نِفتالی بینیٹ کے ترجمان اوفیر گینڈلمین نے کے مطابق فورسز نے مغربی کنارے میں حماس کے 50 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا ھن کے قبضے سے رقوم، ہتھیار اور دھماکا خیز مواد ضبط کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق یہ عناصر چار دھماکا خیز بیلٹ بنانے کی تیاری کررہے تھے۔
www.zrumbesh.com/urdu