ریڈیو زرمبش اردو | ریڈیو زرمبش اردو

بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5070 ہو گئے

بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5070 ہو گئے

JUN

08
08 / 06 / 2023 وی بی ایم پی

شال اظہار یکجہتی کرنے والوں میں شال کے سیاسی سماجی کارکنان نجیب بلوچ محمد اکبر بلوچ عطاء اللہ بلوچ نے کیمپ اکر اظہار یکجہتی کی وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں بلوچوں کو ریاستی ظلم بربریت کے لامتناہی سلسلے کا شکار ہیں۔ بلوچ قوم سے ان کی سانسین چھینے کی روایات برقرار رکھی۔ اور بلوچ قوم اپنے وجود سے آج تک ریاستی ظلم بربریت سے بردآزما رہا ہے۔ پرامن جہد کی اس روایات نے بلوچ قوم کو تاحال اپنی وجود و تشخص برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔ بلوچ فرزندان کو آئے روز اغوا لاپتہ کرنے جیسے عمل سے ان کے لئے زمین تنگ کر دی گئی۔ ریاستی زندانون میں جبری لاپتہ افراد کے فم و الم کی یاد میں شاہراوں پر مظاہرے مارچ کرتے گزر گئی۔ پورا بلوچستان ماتمی ہے۔ لیکن سد آفرین بلوچ قوم کی جزبہ ایمان کو جوشعور پختی کے منازل طے کررہا ہے اور معازوں کا مقابلہ کرنے کی سکت و ہمت رکھتا ہے۔ بلوچ کٹ رہا ہے مر رہا ہے لیکن اپنی شناخت ، تشخص کو سدا بلند رکھے ہوئے ہے جو شہدا کی قربانیوں کے ثمرات ہیں۔ ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ آج ہم غلامی کے باعث ان سارے عصایب مشکلات کا شکار ہے اور ان ساری مشکلات کا علاج غلامی سے چھٹکارہ ہے بلوچ قوم دنیا میں تمام کٹھن آزمائشوں سے گزررہا ہے اور حالیہ جبری پیاروں کی جبری گمشدگیوں کے درد نے اسے سرخ رو کیاہے مسنگ پرسنز لواحقین اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے ایک طویل مسافت طے کررہے ہیں۔ فوجی اہلکاروں پر بلوچ قوم پرستوں کی بڑے پیمانے پر جبری گمشدگیوں اور حراستی قتل کے الزامات ہیں جن۔ سے وہ انکاری ہیں