لسبیلہ جامعہ اوتھل کے مخدوش حالات، جائزمطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والے طلباء پر پولیس کی لاٹھی چارج شیلنگ 50سے زائد طلباگرفتار مشتعل طلباء نے جامعہ کے گیٹ پر دھرنا دے دیا ۔یونیو رسٹی انتظامیہ نے جامعہ بند کر کے ہاسٹل سیل کر دیئے گھروں کو جانے والے طلباء طالبات یونیو رسٹی کے اندر محصور ہو گئے خوراک اور پینے کا پانی ناپید پھنسے ہوئے طلباء بھوک وپیاس سے نڈھال یونیو رسٹی انتظامیہ کا کوئی آفیسر فون اٹینڈ کرنے کو تیار نہیں اندر پھنسے ہوئے طلباء وطالبات کے والدین کو اپنے بچوں کیلئے پریشانی لاحق ہو گئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ لسبیلہ یونیورسٹی اوتھل انتظامیہ کے زیر تعلیم طلباء کے ساتھ ناروا سلوک کا سلسلہ طویل عرصہ سے جاری ہے ایک جانب جامعہ مالی بحران کا شکار ہے تو دوسری طرف انتظامی افسران کی اقرباء پروری عروج پر ہے۔ یونیو رسٹی انتظامیہ نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کی آڑ میں ایک جانب ٹرانسپورٹ چارجز تو دوسری طرف ہاسٹل اور میس کی فیس میں دوگنا اضافہ کردیا ہے۔ دوسری جانب طلباء کو شکایت ہے کہ یونیو رسٹی میس میں جو انہیں خوراک مہیا کی جارہی ہے اُسکا معیار بھی اچھا نہیں ہے جس سے طلباء کا صحت خراب ہو رہی ہے۔ طلباء خاص طور پر گرلز ہاسٹل میں رہنے والی بچیوں کا کہنا ہے کہ وہاں پر جو سیکورٹی اہلکار تعینات کئے جاتے ہیں وہ اُنہیں بلا جواز تنگ کرتے ہیں بچیوں کے والدین جب بچوں سے ملاقات کے لئے جاتے ہیں تو اُن کے ساتھ بھی نارواسلوک اختیار کیا جاتا ہے بلکہ انہیں دھمکیاں دی جاتی ہیں اس حوالے سے والدین کے مطابق متعدد با ر یونیو رسٹی انتظامیہ سیکورٹی انچارج حتیٰ کہ وائس چانسلر کو بھی شکایات دی گئی ہیں لیکن اُنکا ازالہ کرنے کے بجائے اسکے برعکس سلوک کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ طلباء وطالبات کیلئے دیئے جانے والے اسکالر شپ بھی اپنوں کی بندر بانٹ کی نظر کئے جاتے ہیں اور اگر کوئی مقامی آفیسر یا طلباء لب کشائی کریں تو اُسکے خلاف انتقامی کاروائیوں کا آغاز ہو جاتا ہے۔ طلباء کی طر ف سے گزشتہ دن سے رات گئے تک جاری احتجاج کے دوران اُنکے ساتھ پولیس اور یونیو رسٹی انتظامیہ کے سلوک پر زیر تعلیم طلباء کے والدین کو پریشانی میں مبتلا کردیا جاتا ہے، اس حوالے سے والدین نے ہائیر ایجوکیشن حکام اور گورنر بلوچستان و نگراں وزیر اعلیٰ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔