تربت یونیورسٹی گزشتہ تین دنوں سے بجلی سے محروم ہے ، لیکن تربت یونیورسٹی انتظامیہ خوابِ خرگوش میں سو کر بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ یہ اسٹوڈنٹس یونیورسٹی آف تربت کے ترجمان نے جاری بیان میں کہی ہے ۔ تربت گزشتہ تین دنوں سے یونیورسٹی میں بجلی نہیں ہے جس کی وجہ سے تربت یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹس سخت مشکلات کے شکار ہیں۔ اس وقت یونیورسٹی میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے نہ پینے کیلئے پانی ہے، نہ نہانے کے لئے پانی ہے، نہ پڑھائی کے لئے سہولیات ہیں اور نہ ہی دیگر سہولیات ہیں اور نہ یونیورسٹی کے پاس دو هزار روپے هیں هاسٹل میں برف دے سکیں اور ٹهنڈے پانی کی سہولت میسر کریں. انھوں نے کہاہے کہ گزشتہ رات دس بجے سے تربت سٹی کا بجلی بحال ہوا ہے لیکن ابھی تک یونیورسٹی میں بجلی نہیں ہے اور تربت یونیورسٹی انتظامیہ خوابِ خرگوش میں سو کر اسٹوڈنٹس کیلئے فکر مند نہیں ہے جس کی جتنی بھی مزمت کی جائے کم ہے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ دو تین دن پہلے بھی تربت یونیورسٹی دو دن کیلئے بجلی سے محروم ہوگئی تھی, لیکن تربت یونیورسٹی انتظامیہ نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔ جب اسٹوڈنٹس احتجاج کیلئے نکلتے ہیں تو انہیں ڈرایا اور دھمکایا جاتا ہے اور یونیورسٹی سے رسٹیکیٹ کرنے کی بھی دھمکی دیتے ہیں اور انہیں ڈیسیپلن کمیٹی میں بھلا کر ذہنی طور پر پریشر دیا جاتا ہے۔ جب بھی تربت یونیورسٹی میں بجلی نہیں ہوتی ہے تو وہ اپنے چھوٹے پروگراموں کیلئے جنریٹر چلاتے ہیں لیکن اسٹوڈنٹس کا کوئی فکر انہیں نہیں ہے اور اپنے کاموں میں مصروف ہوکر اسٹوڈنٹس مسائل سے بیگانہ ہیں۔ آخر میں ہم تربت یونیورسٹی انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے بجلی کو بحال کریں وگر نہ ہم سخت احتجاج کرنے میں مجبور ہونگے۔