ریڈیو زرمبش اردو | ریڈیو زرمبش اردو

بلوچستان میں حکومتوں کی تبدیلی پھر نئی حکومت لانا یہ ہماری جہد مسلسل کو نہیں روک سکتا.وی بی ایم پی

بلوچستان میں حکومتوں کی تبدیلی پھر نئی حکومت لانا یہ ہماری جہد مسلسل کو نہیں روک سکتا.وی بی ایم پی

MAR

15
15 / 03 / 2023 پانک  ,  وی بی ایم پی

بلوچ جبری لاپتہ افراد کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4983 دن ہوگئے ہیں. اظہار یکجہتی کرنے والوں میں کوہلو سے بجار بخاری، رحمت مری, دوستین مری اور مختلف فکر کے لوگوں نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی ۔ وائس فار بلوچ مسئنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں جو سیاسی صورتحال ہے اس سے کوئی بے خبر نہیں ہے۔ اغوا کا یہ سلسلہ 1948 سے لیکر آج تک جاری ہے ۔ لیکن اس سلسلے میں جو تیزی سال 2000 سے شروع ہوئی ہے وہ آج تک جاری ہے. انھوں نے کہاہے کہ اس کا بغور جائزہ لیا جائے اور انٹرنیشنل انصاف کے ادارے اس کا جائزہ لیں تو یہ بہت بڑا المیہ ہے ۔ جیسا کہ بلوچ فرزندوں کی اغوا اس وقت ہزاروں کی تعداد میں ہے ، جو غیر قانونی طریقے سے پاکستانی فوج اٹھاکر اپنے ساتھ لے گئے ہیں. بلوچستان کے کونے کونے سے بلوچ فرزند اغوا ہوتے ہیں. بلوچستان کا ایسا کوئی گھر نہیں جہاں سے لوگ لاپتہ نہ ہوئے ہوں. ماما نے کہاہے کہ پاکستان کی نئی ڈاکٹرائن جو جو بلوچوں پر استعمال ہو رہی ہے. پرامن جدوجہد کو کاونٹر کرنے کے لیے مذہبی اور قبائلی طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے. ساٹھ ہزار کے قریب بلوچ نوجوانوں کو جبری اغوا کیا گیا ہے ، لیکن تاحال ان کا کوئی پرسان حال نہیں، اس طرح کے انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف تمام مظلوم اقوام کو ہم آواز ہو کر کھڑا ہونا چاہیے. انھوں نے کہاہے کہ بلوچستان میں حکومتوں کی تبدیلی پھر نئی حکومت لانا یہ ہماری جہد مسلسل کو نہیں روک سکتا.