خاران اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز صبح کے وقت قابض ایف سی نے خاران کے علاقے ایری کلگ میں مختلف مقامات پر متعدد گھروں میں سرچ آپریشن کیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق دوران آپریشن فورسز نے گھروں میں توڑ پھوڑ کے علاوہ متعدد افراد جن میں خواتین بھی شامل تھیں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ اہلکاروں نے گھروں میں لوٹ مار کے دوران ذاتی اسلحہ، نقدی پیسے، زیورات اور دیگر قیمتی اشیاء بھی چوری کرکے لے گئے۔ اس دوران پاکستانی فورسز نے دو افراد جن کی شناخت امجد احمد ولد بلال احمد اور محمد قاسم ولد حاجی کریم داد کے ناموں سے ہوئی ہے کو جبراً حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔ آپ کو علم ہے کہ خاران میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں نہتے شہریوں کی جبری گمشدگیوں کا تسلسل رواں ماہ سے تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ 27 فروری قابض پاکستانی فورسز نے خاران کے علاقے گواش میں صلاح الدین سیاپاد کے گھر پر چھاپہ مار کر صلاح الدین کو ماورائے عدالت حراست میں لے کر لاپتہ کیا تھا۔ دوران حراست ایف سی نے صلاح الدین سیاپاد کو غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا اور بے ہوشی کی حالت میں اسے خاران شہر میں پھینک دیا تھا۔ علاقائی ذرائع کے مطابق صلاح الدین کے اہلخانہ نے اسے علاج کیلئے فوراً کوئٹہ منتقل کیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔ ادھر کیچ مند سے اطلاعات ہیں کہ آج مند کے علاقے گوبرد میں قابض فورسز کی چار گاڑیوں اور آٹھ موٹر سیکلوں کا قافلہ گوبرد کے قبرستان کو چاروں اطراف سے جنگل اور تردان ڈن کی طرف سے گھیراؤ کرکے قبرستان میں بلوچستان لبریشن فرنٹ بی ایل ایف کے شہید مجیر محمد کریم عرف ملا بہرام اور شہید عزا عرف میرل کی آخری آرام گاہوں پر لگائے گئے آزاد بلوچستان کے پرچم اتار کر پھینک دیئے ۔ بتایا جارہاہے کہ تا حال فورسز قبرستان کے ارد گرد موچہ سنبھالے بیٹھ گئے ہیں ۔