بلوچ نیشنل موومنٹ بی این ایم کے ترجمان نے جاری بیان میں کہاہے کہ 17 مارچ 2005 کو ڈیرہ بگٹی پاکستانی فوج کے ہاتھوں قتل عام 2 جنوری 2005 کو پاکستانی فوج کے کیپٹن حماد نے سوئی ڈیرہ بگٹی میں ڈاکٹر شازیہ خالد کے گھر میں زبردستی داخل ہوکر انھیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ترجمان نے کہاہے کہ جب شہید اکبر خان بگٹی کی قیادت میں عوام نے جنسی زیادتی کرنے والے کیپٹن کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔اس کے ردعمل میں پاکستانی فوج نے ڈیرہ بگٹی کا محاصرہ کیا، جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو بگٹی ہاؤس میں پناہ لینی پڑی۔ انھوں نے کہاہے کہ 17 مارچ 2005 کو پاکستانی فوج نے بگٹی ہاؤس پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، جس میں کم از کم 75 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ آج تک، ڈاکٹر شازیہ خالد کو انصاف نہیں ملا، نہ ہی پاکستانی فوج کو ان کے جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا گیا۔