ریڈیو زرمبش اردو | ریڈیو زرمبش اردو

امیرہ کی لاش کو لاوارث ڈکلیئر کرکے دفنانا عمل قابل مذمت ہے،لواحقین کو تلاش کیا جائے ۔ بی ایس او

امیرہ کی لاش کو لاوارث ڈکلیئر کرکے دفنانا عمل قابل مذمت ہے،لواحقین کو تلاش کیا جائے ۔ بی ایس او

FEB

25
25 / 02 / 2023 بی ایس او

شال : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ بارکھان میں قتل ہونے والے لاشوں میں سے ایک لاش کی شناخت نہیں ہو سکی تھی۔ سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ لاش امیرہ نامی ایک لڑکی کی لاش تھی جو عبد الرحمان کھیتران کے گھر میں ملازمہ تھی۔


کچھ وقت پہلے سوشل میڈیا میں ایک خاتون کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جہاں وہ قرآن ہاتھ میں لیے لوگوں سے مدد کی اپیل کرتی نظر آئی تھی اور کہا جارہا تھا کہ اس ویڈیو کو امیرہ نے بنائی تھی۔ اگر امیرہ اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر وہ ویڈیو نہیں بناتی تو گراناز مری و ان کے بچوں کی رہائی ممکن نہیں ہوتا لیکن آل پاکستان مری اتحاد نام قبائلی تنظیم نے موقع پرستی و مراعات خوری کا اعلیٰ مثال قائم کرکے امیرہ کی لاش کو بیچ چوراہے پر چھوڑ دیا۔


ترجمان نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق امیرہ کی لاش کو لاوارث ڈکلیئر کرکے ایدھی فاؤنڈیشن نے دفنا دیا ہے جو کہ یہ عمل قابل مذمت ہے۔ امیرہ نے ہمت اور بہادری کی اعلیٰ مثال قائم کرکے ظالموں کو بے نکاب کیا لیکن ہم بطور قوم ان کو اس کی قربانیوں کا صلہ نہیں دے سکے بلکہ بے حسی کی انتہا کردی۔ ریاست پچھلے کئی دہائیوں سے بلوچستان میں ظلم و جبر کی بازار گرم کی ہوئی ہے۔ کہیں براہ راست فوجی آپریشن کے زریعے بلوچ عوام کے لیے زمین تنگ کردی گئی ہے تو کہیں عبدالرحمان کھیتران و ان جیسے دیگر کے زریعے لوگوں کی عزت نفس کو مجروح کیا گیا ہے۔ 


 


انھوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا امیرہ کی لاش کی شناخت کیلئے اعلیٰ کمیشن بنا کر ان کی لواحقین کو معلومات فراہم کی جائیں۔ کھیتران و ان گھر کے تمام ملازمین کو تفتیش میں شامل کرکے امیرہ کے خاندان کی کھوج لگایا جائے۔ انھوں نے ایدھی فاؤنڈیشن کی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ امیرہ کی جاہ تدفین کے حوالے سے معلومات فراہم کرے۔


 


ترجمان نے آخر میں تمام زونوں کو تاکید کی کہ وہ امیرہ کی قربانیوں کی یاد میں مشعلیں جلا کر شمع روشن کریں۔